گوناں گون کی یہ دنیا اور تم ہر رنگ کے قائل

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

گوناں گون کی یہ دنیا اور تم ہر رنگ کے قائل
افسردہ ہماری سوچیں جیسے ہر دہلیز کی سائل

وہ آدھے کھلے دروازے آخر کس کے منتظر ہیں
جہاں سوتے بجا کنگناں اور اٹھتے بجی پایل

ادنیٰ ہیں تاسف، جس کا نہ وید نہ مرہم
ایک کل ہوئا سنگسار ایک آج ہوئا گھایل

خلوت میں کہیں اصلاح بھلا کہاں ہوتا ہے
جس کے ہر افراط میں یوں افسردگی رہی مایل

ہر گلستاں میں مجھ سے ہی رونق ہے
یہ تو کوک کوک کے کہہ رہی تھی کوئل

زندگی کو ترغیب دو بھی اس طرح سنتوش
کہ کتنی ہیں خواہشیں اور کتنے ہیں وسائل

 

Rate it:
Views: 318
06 Jan, 2011