جو کہے سر جھکائے گڈ بائے
اس پے لازم ہے جائے گڈ بائے
کل عجب واقعہ ہوا دل بھی
بولا سامان اٹھائے گڈ بائے
تھی عجب آخری ملاقات
نہ محبت نہ چائے گڈ بائے
رو رہا تھا وہ ایسی حالت میں
کیسے ہونٹوں پہ آئے گڈ بائے
جیسا تھا ملنے تو وہ آیا ناں
چاہے آیا برائے گڈ بائے
کہیں بھی وہ سکوں نہ پائے گا
ورڈز جس نے بنائے گڈ بائے