Add Poetry

گھر میں نہیں ہوتے

Poet: Ibne-Azim Fatmi By: Wahaj, karachi

گھر میں نہیں ہوتے کبھی باہر نہیں ہوتے
ایسا ہے کہ ہم خود میں بھی اکثر نہیں ہوتے

انسان کے دکھ درد کا رہتا ہے انہیں پاس
احساس جو رکھتے ہیں وہ پتھر نہیں ہوتے

اک خواب کے چھن جانے سے بےآس ہوئے تم
مایوس کبھی عشق کے پیکر نہیں ہوتے

کب راحت منزل انہیں آتی ہے میسر
جو جادہ دشوار کے خوگر نہیں ہوتے

کرتے ہیں ادب اپنے بزرگوں کا ہمیشہ
تہذیب کے پالے ہوئے خود سر نہیں ہوتے

پیاسوں سے یہ کہہ دو کہ وہ دھوکے میں نہ آئیں
دریاؤں کی مانند سمندر نہیں ہوتے

درپیش سفر ہے تو عظیم اس سے ڈریں کیوں
بگڑے ہوئے کب وقت کے تیور نہیں ہوتے

Rate it:
Views: 727
20 Jun, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets