اب کے تجدید وفا ہوتی نہیں
کسی کے لب سے دعا ہوتی نہں
لوگ مر جاتے ہیں تنہائی سے
کہیں بھی اسکی دوا ہوتی ںہیں
تمھارے بن بھی مجھے جینا ہے
بڑھ کے اس سے سزا ہوتی نہیں
اور بھی امراض ہیں دنیا میں
صرف محبت کی وبا ہوتی نہیں
جیسی بھی ہو ساتھ رہتی ہے
زندگی موت تک خفا ہوتی نہیں