ھم نے پکارا ابھر ابھر کر
ڈوبا کنارا ابھر ابھر کر
ساتھ رہا عمر بھر اپنے
مقدر کا ستارہ ابھر ابھر کر
میرے نام کے ساتھ آتا رہا
اک نام تمھارا ابھر ابھر کر
اور انداز الفت سکھلاتا رہا
یہ دل بے چارہ ابھر ابھر کر
میری آنکھوں میں اترا آخر شب
ایک حسین نظارہ ابھر ابھر کر
عشق کے سبھی صحفوں میں
رھے نام ھمارا ابھر ابھر کر
حبیب ظلمتوں میں راہ دکھلا گیا
تیرے نور کا اشارہ ابھر ابھر کر