ھنساتا تھا مجھ کو پھر رلا بھی دیتا تھا
کر کے وہ مجھ سے وعدہ اکثر بھلا بھی دیتا تھا
بے وفا تھا بھت مگر دل کو اچھا لگتا تھا
کبھی کبھی باتیں محبت کی سنا بھی دیتا تھا
تھام لیتا تھا ھاتھ میرا کبھی یوں ھی خود
کبھی ھاتھ اپنا میرے ھاتھ سے چھڑا بھی دیتا تھا
کبھی بے وقت چلا آتا تھا مجھ سے ملنے
کبھی قیمتی پل محبت کے گنوا بھی دیتا تھا
عجب دھوپ چھاؤں سا مزاج تھا اس کا
محبت بھی کرتا تھا مجھ سے اور کبھی ٹھکرا بھی دیتا تھا