ہاتھ تھامو گئے تو برسیں گئی خوشیاں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

تم دوریاں بڑھا رہے ہو
مجھے سے کیوں دور جا رہے ہو

زندگی تمہارے ساتھ بتانی ہیں
میری حسرتوں کو کیوں جلا رہے ہو

کسی طرح روک لو وقت کو
کہ لمحہ با لمحہ تڑپا رہے ہو

تیری مجبوریاں - میری مجبوریاں ہیں لیکن
میری مجبوریوں سے کیوں دامن بچا رہے ہو

میں نے دل میں قید کر کے رکھی ہیں محبت
تم نفرت سے میری دل کی محبت ُاڑا رہے ہو

ہاتھ تھامو گئے تو برسیں گئی خوشیاں
پھر نجانے تم مجھ سے کیوں ہاتھ جھڑا رہے ہو

Rate it:
Views: 584
18 Jan, 2013