ہاتھ دیا اس نے میرے ہاتھ میں

Poet: Qateel Shifaee By: uzma ahmad, Lahore

ہاتھ دیا اس نے میرے ہاتھ میں
میں تو ولی بن گیا اک رات میں

عشق کرو گے تو کماؤ گے نام
تہمتیں بٹتی نہیں خیرات میں

عشق بری شے سہی پر دوستوں
دخل نہ دو تم میری ہر بات میں

مجھ پہ توجہ ہے جو آفات کی
کوئی کشش تو ہے میری ذات میں

ہاتھ میں کاغذ کی لئے چھتریاں
گھر سے نہ نکلا کرو برسات میں

ربط بڑھایا نہ قتیل اس لئے
فرق تھا دونوں کے خیالات میں

Rate it:
Views: 2129
12 Jan, 2011