ہاں ہم کہتے ہیں سب سےحسین اُن کو
معلوم ہے ہمیں کہ لوگ ہم پہ ہنستے ہیں
اندر کی بات کو کہاں جانتے یہ صورتوں کے بھکاری
ہم تومحبت میں ہیں اور روح کی بات کرتے ہیں
اور سچ ہے یہ بھی کہ پاگل ہو گۓ ہیں اب ہم
جو اُنہیں دیکھ لیں وہ کہاں پھر عقل رکھتےہیں
اوراک حقیقت ہے یہ بھی کہ کسی قیمت پہ میسر نہیں اب ہم
جو کسی ایک در کے ہو جائیں وہ کہاں پھر در در بکتے ہیں
اور یہ افواہ بھی درست ہے کہ کسی سے بات تک نہیں کرتے اب ہم
جن کا اُن سے تعلق ہو جاۓ وہ کہاں پھر کسی اورسے ملتے ہیں
اور یہ پینے پلانے کی باتیں ہم سے نہ کی جا ئیں اب
ہم تو اُن کے نشے میں ہیں ہم کہاں کی ہوش رکھتےہیں