ہاں یاد ہے
Poet: By: Hukhan, karachiہاں آج بھی وہ مسکرایا تھا
جب اسے حسین ہونے کا بتلایا تھا
چاند بھی ذرا سا شرمایا تھا
اسے بھی شاید چاندنی پر پیار آیا تھا
دل ہمارا بھی ڈگمگایا تھا
آنچل جب کندھے سے نیچے سرک آیا تھا
ہاں یاد ہے وہ شرمایا تھا
یہ ہی منظر ہمارا سرمایا تھا
قصہ کچھ یوں شروع ہو پایا تھا
اسے محبت کا یقین دلایا تھا
وعدہ جو ہم نے کیا وہی دوہرایا تھا
چاندنی میں چہرہ اسکا ایسا نظرآیا تھا
جیسے چاند زمین پر اتر آیا تھا
More Love / Romantic Poetry






