گھر والوں سے کر کے جھوٹے بہانے نکلے
روٹھے یار کو آج ہم منانے نکلے
میرے دل کے کھنڈرات کی جب کھدائی ہوئی
وہاں سے کئی لوگوں کے ٹھکانے نکلے
میرے اشعار کو جب اس نے غور سے پڑھا
وہ سارے کے سارے فلمی گانے نکلے
اسے جو دیکھتا ہے وہی دل ہار جاتا ہے
اپنی ہتھیلی پہ دل رکھ کر ہم دیوانے نکلے
جھوٹا پیار تو مل جاتا ہے دولت کے سہارے
ایسی چاہت سے نا کبھی دل کے ویرانے نکلے