ہجر رہا نہ وصال رہا
Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Ulfat, rawalpindiہجر رہا نہ وصال رہا
کوئی خواب نہ خیال رہا
کچھ ایسی ادا سے بچھڑے وہ
پھر چاہتوں کو زوال رہا
اجڑی دل کی دنیا ایسی
حال ہمیشہ بے حال رہا
بیت گئے دن محبت والے
کوئی ماہ رہا نہ سال رہا
اب حسن کے مالک ہیں خزانے والے
پرستار ہمیشہ کنگال رہا
اب عوام فاقے سے مرتی ہے
حاکم حریص مال رہا
سب زاہد بن بیٹھے ہیں
کوئی نیت رہی نہ اعمال رہا
اب سفید پوشوں کے زمانے میں
کوئی بھرم رہا نہ خیال رہا
اب توبہ توبہ کرو اشتیاق
جوانی رہی نہ مال رہا
More Love / Romantic Poetry






