ہجر کا موسم اور اوپر سے یہ ساون
کہاں کو جائے پھر یہ دیوانہ تیرا ؟؟؟
دل اپنا غم کا مارا اور پھر بے سہارا
کہان پھر سے ڈھونڈہیں کوئی ٹھکانہ تیرا
کیا پہلے کم تھے جلوے حسن کے تیرے
اوپر سے اور ستم یہ مسکرانا تیرا
تیرے پیار کی خوشبو پہلی ھے ہر سو
بنا ہوا ھے دل ادھر اسد دیوانہ تیرا
دوری کیوں اتنی اختیار کیے جاتے ہو
جان لے لے گا یہ دور جانا تیرا