Add Poetry

ہجر کی دُھوپ

Poet: Khan Muhammad Imran - Emron Mano By: Muhammad Imran Khan, Peshawar

ہجر کی دُھوپ میں جل رہاتھا یہ بدن میرا،
گیسُو بکھرے جو تمھارے تو مَن کو چین ملا،

دلوں میں خَار جو رکھتے تھے وہ بھی حیراں ہیں،
نصیبِ یار تُجھے کون سا ارمان ملا،

جتنے بھی دوست تھے میرے وہ مُجھے چھوڑ چلے،
میرے نصیب بھلے حلقہِ یاران ملا،

چراغ بُجھا کے بیٹھتے تھے اب چراغاں ہے،
میرے خُدا زندگی میں شبستان ملا،

اپنی قسمت پہ خُدایا میں کیوں نہ ناز کروں،
ہمیں بھی چاہنے والا کوئی جانان ملا۔
 

Rate it:
Views: 307
19 Apr, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets