ہر بار نہ سہی اِک بار چاہتے ہیں
Poet: جہانزیب کُنجاہی دِمشقی By: جہانزیب کُنجاہی دِمشقی, gujratسبھی تو بوئے یار چاہتے ہیں
ہم کُچھ نہیں آپ کا دیدار چاہتے ہیں
اُٹھے ہیں ہاتھ عشق کے واسطے فقط
نہ مال و زرّ نہ ہم اقتدار چاہتے ہیں
منتظر ہیں تیری دید کے لیئے اب تک
ہر بار نہ سہی اِک بار چاہتے ہیں
وہ تو تمہیں بہت چاہتے ہیں جہاں
بس تیری غفلت کو بیدار چاہتے ہیں
More Love / Romantic Poetry







