Add Poetry

ہر خیال خوشبوءُُ کر بیٹھ گئے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

ہر خیال خوشبوءُُ کر بیٹھ گئے
ہم کون سی جستجو کر بیٹھ گئے

عکس اور بھید چھپانے کی ضد میں
آئینے کو ہی روبرو کر بیٹھ گئے

جب اداسیوں نے اپنے گیسوُ سنوارے
ہم حال بھی ہوبہو کر بیٹھ گئے

رسم الفت میں رسوائی ہے بہت
اور ہم محبت کی آرزو کر بیٹھ گئے

یہ شوق بھی سنتوشؔ دوکھا لگتا ہے
مگر دلوں کو پَس رُو کر بیٹھ گئے

 

Rate it:
Views: 257
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets