ہر روز اک کوا بیٹھ جاتا ہےبام پر
لاتا نہیں ہےمیرےیار کا پیغام مگر
وہ بےپرواہ تو میری خبر نہیں لیتا
مجھے ہر گھڑی رہتی اسی کی فکر
کئی سال اس کی راہ تکتےتکتے
اب آنکھیں بھی ہو گئی ہیں پتھر
لگتا ہے اب وہ اس دن آئےگا
جب ہم دنیا سےجاہیں گےگزر
اےدوست اب مجھے اور نا تڑپا
دیکھ اصغر آج بھی ہےتیرا منتظر