ہر روز وہ ہم سے ملنے کا وعدہ کرتا ہے
ہو نہ جائے رسوا ملنے سے تھوڑا ڈرتا ہے
بہت ہے شرمیلا سا میرا دوست اسلئے
مجھے پاس بلانے سے تھوڑا ڈرتا ہے
نابلد ہے محبت کرنے کے اندز سے
اظہار الفت کرنے سے تھوڑا ڈرتا ہے
دور سے مسکرا کر ہمیں دیکھتا ہے
قریب آنے سے تھوڑا ڈرتا ہے
کچھ تو ہے اس کے پاس ہمیں دینے کو
شاید دل اپنا ہمیں دینے سے ڈرتا ہے