ہر سمت اندھیرا تھا

Poet: UA By: UA, Lahore

ہر سمت اندھیرا تھا بس ایک دل میں اجالا تھا
جب اس نے میری ڈوبتی کشتی کو سنبھالا تھا

اس شہر خاموشاں میں جھنکار بج اٹھی تھی
دل کے سکوں میں اس نے طوفان اچھالا تھا

کھوئے کھوئے ایام تھے سوئی سوئی شامیں تھیں
میری خوابیدہ زندگی کا سحر اس نے توڑ ڈالا تھا

میرے چہرے پہ رقصاں ہونے لگا نور مسرت
جب غم کے اندھیروں سے اس نے نکالا تھا

عظمٰی اسے تلاش کرو دل کی وادیوں میں
میرا مقدر اک پل میں جس نے بدل ڈالا تھا

Rate it:
Views: 449
17 Mar, 2009