اغیار کے ہاتھوں میں تقدیر لٹا بیٹھی میں اپنی ہی خواہش کے سب دیپ بجھا بیٹھی ہر سمت مرے اب تو الفت کی بہاریں ہیں لگتا ہے میں پھر دل کی یہ سیج سجا بیٹھی