آتی ہے مجھے یاد تیری ہر شام کے بعد
ہو جاتا ہوں بے قصور تیرے ہر الزام کے بعد
نام منسوب نہ ہو اور کسی کے ساتھ
بس میرا نام لگے تیرے نام کے بعد
ہے کوئی پر امید اپنے انجام سے پہلے
روتا ہے پھر وہی اپنے انجام کے بعد
ہے پہلا سلام بھی اور آخری بھی تیرا
ہے میرا سلام تجھے تیرے کلام کے بعد
تنہا نہ چھوڑ کے جائو ابھی شاکر کو
جانا ہے تو چلے جانا میرے پیغام کے بعد