ہر شخص کی شخص سے شکایت بڑہ چکی ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiہر شخص کی شخص سے شکایت بڑہ چکی ہے
یہاں طعن اور تشنیع کی روایت بڑہ چکی ہے
کوئی تکبر سے کہتا ہے کوئی کہہ کر مکرتا ہے
روز کے معمول یہی اشاعت بڑہ چکی ہے
عہد و شرط پہ بڑا شور و غل جہاں میں
رسم سنجیدگی میں بھی عداوت بڑہ چکی ہے
کوئی بھی دامن کہیں باضابطہ نہیں رہتا
دغاؤں کی بھی باطل عنایت بڑہ چکی ہے
یہاں زبان بھی عیاں کچھ نہیں کرتی
نگاہ ہی نگاہ میں رسالت بڑہ چکی ہے
وہ سب تقلیدیں اب مثالیت پر ہی آگئی
وعظوں کی بے جا یہ وضاحت بڑہ چکی ہے
فرد ارمان کے خلاف دستور ہیں مزاج
ابکہ فنائی کی سنتوشؔ علامت بڑہ چکی ہے
More Love / Romantic Poetry






