Add Poetry

ہر طبیعت کو توقف رہا اُبھار کے بغیر

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

ہر طبیعت کو توقف رہا اُبھار کے بغیر
کچھ ایسے خیال پڑے ہیں خُمار کے بغیر

گمراہی میں تدبیروں سے پھر پوُچھ لو کہ
کس کس کو منزل مل گئی دُشوار کے بغیر

فدائی وہ جو قابل تعظیم لگے سب کو
شہادت نہیں ملتی کبھی ایثار کے بغیر

یہ آسائشیں تنہائی سے مُنکر تو نہیں لیکن
کثیر فضوُل ہے سب کچھ سنسار کے بغیر

پھولوں پہ شبنم نے بوندیں ہی چھڑکی تھی
ایسے لمحوں کو رنگت مل گئی بہار کے بغیر

ہر دل کے مکان میں محبت پنہاں ہے مگر
کئی ایسے ارمان گذُر گئے اظہار کے بغیر

Rate it:
Views: 243
02 Dec, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets