Add Poetry

ہر طرف غموں کے انگنت امبار دیکھتے ہیں

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas

اسد جھنڈیر ہر طرف غموں کے انگنت امبار دیکھتے ہیں
ہر کوئی رنج والم میں مبتلا گرفتار دیکھتے ہیں

ہر چہرہ دیکھتے ہیں افسردہ افسرہ سا
ہر ذھن شکست خوردہ نا خوشگوار دیکھتے ہیں

خدا جانے خوشیوں کو کس کی نظر لگ گئی
عید پر بھی ماحول نا سازگار دیکھتے ہیں۔۔۔

کیا یہ غربت کے کارن ھے یا پھر کوئی اور وجہ
بہر حال ایک ان چاھا سا مسلط آزار دیکھتے ہیں۔۔۔

ہر ایک اپنا منہ لیے بیٹھا ھے کونے میں۔۔۔
اس ٹج کے کارں رشتوں میں دراڑ دیکھتے ہیں۔

چھوٹے بڑوں کا ادب مانو بھول سے گئے ہیں۔۔۔
گو ہر طرف گستاخی کا گرم بازار دیکھتے ہیں۔

اب کوں جائے کس کی طرف فرصت کہاں کسے۔
یعنی آپ خود میں محدود ہر دوست یار دیکھتے ہیں

نفسا نفسی کا دور ھے اسد جہوں جسطرف دیکھو۔
ہر کوئی خود سے تنگ یعنی بے زار دیکھتے ہیں۔

Rate it:
Views: 133
07 Jul, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets