حقیقت کی دنیا سے پرے ملتے ہیں
جہاں کوئی نہیں دیکھتا ہم وہی ملتے ہیں
دیکھتے ہیں آسمان کو اک دوسرے کی نظر سے
ہم آسمان پے چاند ستاروں میں ملتے ہیں
ہوا کے ہاتھوں پیغام بھیج دیتے ہیں اپنا
ہم ہواؤں کی سرگوشیوں میں ملتے ہیں
سورج کی تیز دھوپ میں درختوں کی چھاؤں میں
کرنوں کی روشنی میں ہم پرچھائی بن کر ملتے ہیں
راتوں کو جب سب سو جاتے ہیں تو
ہم نیندوں میں خواب بن کر ملتے ہیں
ان تحریروں کو زرا غور سے دیکھو
ہم ہر تحریر کی گہرائی میں ملتے ہیں