جو ستمگر ہم پہ ستم ڈھاتےہیں ہم انہیں دعاہیں دئیےجاتےہیں اہل دل یوں رسم وفا نبھاتے ہیں کوئی شکوہ لبوں پر نہ لاتےہیں