ہم بچپن سے جن کے دیوانے ہیں
وہی اس بات سےبیگانےہیں
شمع کی خاطرجو مر مٹیں
ہم تو کچھ ایسےپروانےہیں
محبت کا ہمیں یہ صلہ ملا ہے
زیست میں ویرانے ہی ویرنےہیں
ہماری آنکھوں میں صرف آنسو
ان کے لبوں پہ محبت کےترانےہیں
وعدہ کر کے مکر جاتے ہو جاناں
یہ تو پیچھا چھڑانےکے بہانےہیں