ہم ترا انتظار کر لیتے
بات پہ اعتبار کر لیتے
قبر میری پہ تم جو آ جاتے
قبر اپنی مزار کر لیتے
تم پہ ہستی لٹا دیئے ہوتے
آنکھ گر دو سے چار کر لیتے
جو بھی تم کوپسند آ جاتا
ہم اسے روز گار کر لیتے
اپنا غم تم سے جو نہیں کہتے
غیر کو غمگسار کر لیتے