ہم جن پہ دل اپنا وار بیٹھے ہیں مجھ سےروٹھےوہ یار بیٹھے ہیں ان کےچہرے کا تبسم دیکھ کر پل بھرمیں دل ہار بیٹھے ہیں آج انہیں روٹھنے کاخیال آیا جب ایک عمر گزاربیٹھےہیں اصغر سے ایسی کیاخطاہوئی کیوں روٹھےسرکاربیٹھےہیں