ہم جو بے حال زار بیٹھے ہیں دل کی دل میں ہار بیٹھے ہیں تیری محفل سے تو نکل گئے تھے تیری یادیں سنبھال بیٹھے ہیں تیرے اشک و خُمار پہ دل قربان تیری نظر جمال پہ دل قربان تو نصیب میں نہیں تھا شاید فخر شکر خدا کچھ پل تو گزار بیٹھے ہیں