ہم جو گزرے ہوئے لمحوں کی طرف دیکھتے ہیں
Poet: ریاض By: ریاض, Gujranwalaہم جو گزرے ہوئے لمحوں کی طرف دیکھتے ہیں
ایسا لگتا ہے کہ صدیوں کی طرف دیکھتے ہیں
جن کو معلوم ہے نیندوں کے اجڑنے کا عذاب
جاگتی آنکھ سے خوابوں کی طرف دیکھتے ہیں
یاد آتا ہے ہمیں آپ کا چہرہ اکثر
ہم اگر چاند ستاروں کی طرف دیکھتے ہیں
منتظر ہوں گے کئی دن سے کسی کے شاید
لوگ حسرت سے جو رستوں کی طرف دیکھتے ہیں
اس کی اک بار نظر پڑنے پہ مغرور نہ بن
لوگ بازار میں کتنوں کی طرف دیکھتے ہیں
ایسی ترتیب سے زخموں کو سیا ہے میں نے
چارہ گر غور سے ٹانکوں کی طرف دیکھتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






