ہم خیال چا ہیئے
Poet: darakhshanda By: darakhshanda, Blairsden محل بنانے کے لیئے گر اک حسیں مقام چا ہیئے
 تو گھر بنانے کے لیئے اک حسیں ہم خیال چا ہیئے
 
 یوں تو سجاتے ہیں سب ہی اپنا آشیاں
  ہمسفر کو اپنا بنانے کے لیئے دوستی کا پہلا قدم چا ہیئے
 
 بات دل کی زباں پر گر آے نہ آے کبھی 
 بات کو اپنی سمجھنے کے لیئے اک ہم زباں ہی چا ہیئے
 
 آگ لگے نہ آشیاں جلے نہ دھواں اٹھے کبھی 
 گھر کو بسانے کے لیئے اک شیریں بیاں ہی چا ہیئے
 
 رنجش ہو تضاد ہو زندگی تو گزر ہی جاتی ہے
 گو گھر بہشت بنانے کے لیئے ہم خیال چا ہیئے
More Love / Romantic Poetry






