ہم خیال چا ہیئے

Poet: darakhshanda By: darakhshanda, Blairsden

 محل بنانے کے لیئے گر اک حسیں مقام چا ہیئے
تو گھر بنانے کے لیئے اک حسیں ہم خیال چا ہیئے

یوں تو سجاتے ہیں سب ہی اپنا آشیاں
 ہمسفر کو اپنا بنانے کے لیئے دوستی کا پہلا قدم چا ہیئے

بات دل کی زباں پر گر آے نہ آے کبھی
بات کو اپنی سمجھنے کے لیئے اک ہم زباں ہی چا ہیئے

آگ لگے نہ آشیاں جلے نہ دھواں اٹھے کبھی
گھر کو بسانے کے لیئے اک شیریں بیاں ہی چا ہیئے

رنجش ہو تضاد ہو زندگی تو گزر ہی جاتی ہے
گو گھر بہشت بنانے کے لیئے ہم خیال چا ہیئے

Rate it:
Views: 360
02 Nov, 2015