ہم سفر اپنا ہے نہ رہبر نہ کوئی کارواں
Poet: Tanzeem Akhtar By: tanzeemakhtar, dohaہم سفر اپنا ہے نہ رہبر نہ کوئی کارواں
تو بتا اے زندگی جاؤں میں اب تنہا کہاں
کوئی تجھ سا مل نہ پایا اس بھرے سنسار میں
ڈھونڈ کر دیکھا ہے میں نے یہ زمین و آسماں
نیند کیوں آتی نہیں مجھ کو فراق یار میں
ہجرکی راتوں میں وہ بھی جاگتا ہوگا وہاں
کیسے آخر ڈھونڈتا صحرا میں تم کو ہم نشیں
نقش پا سب مٹ چکے باقی نہ تھے کوئی نشاں
یا الہی کیسی ہوں گی رونقیں اس شہر کی
نعمتیں بٹتی ہیں ہر سو خیر و برکت کی جہاں
کام کچھ ایسا تو کر تنظیم ، بن جائے مثال
بعد تیرے یہ جہاں دہرائے تیری داستاں
More Love / Romantic Poetry







