ہم سے جفاٸیں کرتی ہے جاناں، کرے کرے
دل ہے کہ مانتا نہیں تجھ پر مرے مرے
پھر ذکرِ گل کرے ہےقلم ایک شعر میں
گلشن کے سب شجر ہیں خوشی سے ہرے ہرے
ہے حوصلہ ہمیں تو جداٸی کا خوبتر
ہمت اگر ہے بول دے صاحب! پرے پرے
دنیا بھی تیری یاد سے غافل نہ کرسکی
دنیا کے سب ہی ظلم ہیں جاناں دھرے دھرے
بے باک ہے مگر نہیں گستاخ ہے یہ رشکؔ
دل سے تو پوچھو شعر ہیں کتنے کھرے کھرےؔ