ہم سے روٹھے کہ قیامت کی ہے
دل نے ہم سے ہی بغاوت کی ہے
دل میں آیا خیال عرصے بعد
ہم نے تو خود سے عداوت کی ہے
خو پہ روتا ہوں خود پہ ہنستا ہوں
تیری خاطر ایسی حالت کی ہے
روگ یہ کرگیا جگر زخمی
ظالم کیسی یہ شرارت کی ہے
ہنس پڑے حال شکستہ پر
صادق اس نے یہ عنایت کی ہے