Add Poetry

ہم قلم کو نوچکے کئی اشک گرالیتے ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

ہم قلم کو نوچکے کئی اشک گرالیتے ہیں
کچھ لوگ غم کو کتنا اچھا لکھ لیتے ہیں

واہ دنیا کی دید تھی جس کو راہ سمجھ بیٹھے
بے سہاروں کے سورج پھر کس طرح ڈھلتے ہیں

پیار اور خوشبوء کو پوشیدہ کرکے دیکھ لو
شگون فال فراق پھر کس طرح بڑھتے ہیں

میں نے اغلب مانگا تھا کہ احتمال کہاں ہوئا
ہاں پھر اس موجد سے ہی مقدر دیکھتے ہیں

ان گنت حق تلفیاں زمانے سے ملی بلکہ
ہر ضرر کو سانس کے کتنا قریب سمجھتے ہیں

قسمت کے ستون ملے تو کہیں گے سنتوش
ابکہ جو حال ہے اسے ہی تقدیر کہتے ہیں
 

Rate it:
Views: 240
02 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets