ہم مرے تھے جن کی چاہ کے لیے
وہی میری تربت پہ نہیں آتےدعا کےلیے
چارہ گر بھی جھوٹی تسلیاں دیتےرہے
ہم جن پاس جاتے تھے دوا کے لیے
یاتو انہیں اپنےکاموں سےفرصت نہیں
یا وہ مجھے بھول گئے ہیں سدا کےلیے
میں اندھیروں کاعادی ہو چکا ہوں جاناں
میری قبر پہ چراغ نہ جلانا خدا کے لیے
وہی شہرخموشاں میں تنہاچھوڑگئے
جوجدانہ ہوتےتھےایک لمحہ کےلیے