ہم نے تجھ کو جہاں جہاں دیکھا
جب بھی دیکھا تو بے نشاں دیکھا
دیکھیے، اب کہ کیا دکھائی دے
تُو ہی تو تھا وہاں جہاں دیکھا
ہم تھے اُس کی امان میں، اُس کو
اُس کے کُوچے میں بے اماں دیکھا
ہم نہیں تھے جہاں جہاں موجود
ہم نے اس کو وہاں وہاں دیکھا
اپنی ہی ذات کی نفی کر کے
یار کا جلوہ درمیاں دیکھا
دل کی آنکھوں سے جب دکھایا تو
جابجا چار سُو عیاں دیکھا