ہم نے سیکھا یار کسی سے
اب نہیں کرنا پیار کسی سے
جب سے خود کو ڈھونڈ لیا ہے
کچھ بھی نہیں درکار کسی سے
الجھن ہے اک اپنے اندر
لڑتا ہوں بے کار کسی سے
پیاری آنکھوں والی تو نے
چھین لیا حب دار کسی سے
سب سے میں کمزور تھا شاید
مجھ پہ ہوا ہے وار کسی سے
سکھ ہے میری جان کو تب سے
مان لی میں نے ہار کسی سے
عاجز رہ کر اونچے ہونا
سیکھو یہ سرکار کسی سے