ہم نے عادت یہ عجب پال رکھی ہے
پھولوں کی طرح چاہت تیری سنبھال رکھی ہے
در محبوب پہ نا جانا پڑہے بار بار
تصویر حانہ۔ے ۔ دل اتار رکھی ہیں
زخم۔ے ۔دل سنور نہ جائے کہی
محبوب نے آنکھوں میں کٹار رکھہی ہے
سبکی۔ے۔ محبوب گنوارا نہیں ان کو
سو جیت میں بھی ہار رکھی ہے