ہم نے پکارا ہیں ُاسے بہت دل سے
تو کیا ُاس تک ہماری صدا گئی ہو گی
وہ چاہتا ہیں اگر ہمیں لکی
تو کیا ُاس نے ہماری آواز سنی ہو گی
پھر وہ پلٹا کیوں نہیں ُان قدموں پے
جن پے میری آنکھوں نے پلکیں بچھائی ہو گی
اب تو گزرتے راہی بھی مذاق بھناتے ہیں میرا
تو کیا ُاس تک ہمارے تماشے کی خبر گئی ہو گی
ہمارا حال دیکھا تو فلک بھی رونے لگا
کیا ُاس نے فلک کی چیخ و پکار سنی ہو گی
اتنی دعاوں کی بعد بھی کیوں نہیں آیا وہ لکی
کیا خدا تک مجھ گناہگار کی کوئی دعا بھی گئی ہو گی