اےدوست! ہم نے پیار کر کےدیکھا ہے
زندگی بھر کسی کا انتظار کرکےدیکھاہے
تیری محبت چھپائے بھی نہ چھپ سکی
ہم نے خاموشی اختیار کر کےدیکھا ہے
وہ رشتے ٹوٹ ہی جاتے تو اچھا تھا
نادانی میں جنہیں استوارکر کےدیکھاہے
زندگی کی راہیں تو بڑی مہیب تھیں لیکن
ہم نے تنہایہ سمندر پار کر کے دیکھا ہے
تیرے غموں کا پلڑا پھر بھی بھاری نکلا
زمانےبھرکی خوشیاں شمارکرکےدیکھاہے