Add Poetry

ہم نے کانٹوں کو بھی ریشم کی قبائیں دی ہیں

Poet: عمیر قریشی By: عمیر قریشی, اسلام آباد

مجھ کو ناکردہ گناہوں کی سزائیں دی ہیں
پھر بھی منصف کو مرے دل نے دعائیں دی ہیں

مثل گل ہے اسے گل پوش بھلا کیوں نہ کریں
ہم نے کانٹوں کو بھی ریشم کی قبائیں دی ہیں

کس نے بیدار کیا سوئی تمنّاؤں کو آج
کس نے خوابیدہ امیدوں کو صدائیں دی ہیں

میری آنکھوں میں نظر آئے گاساون بھادوں
یوں غمِ ہجر نے آنکھوں کو گھٹائیں دی ہیں

میرے اپنوں نے مری ایسے پذیرائی کی
موم کے جسم کو سورج کی شعائیں دی ہیں

میرے زخموں سے شناسائی عجب تھی اسکو
درد کو کھینچ کے جس نے یہ شفائیں دی ہیں

Rate it:
Views: 319
21 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets