تم کو بھول کر اس دنیا میں چین کہیں نہ پائیں گے
میرے جیسا اور کوئی بھی آپ کہیں نہ پائیں گے
ان سے مل کر کہنا ہے جو شاید کہہ نہ پائیں
ان کو دیکھ کے اپنی باتیں بھول جائیں گے
مجھ کو اپنے سامنے پاکر شاید وہ حیران بھی ہوں
نظریں اٹھا کر دیکھیں گے سوچیں گے مسکرائیں گے
میری آنکھوں میں جو سپنے آتے جاتے رہتے ہیں
ڈرتے ہیں تعبیر سے پہلے ٹوٹ تو نہیں جائیں گے
ہم نے اپنی آنکھوں میں جو خواب سجا کر رکھے ہیں
ہم کو یقیں ہے اک دن وہ تعبیریں پا ہی جائیں گے
آپ کہیں تو چھوڑ دیں ہنس کے ساری دنیا کی دولت
سونے چاندی سے بڑھ کر ہم پیار میں خوشیاں پائیں گے
ساری دنیا ایک طرف اور شوق ہمارا ایک طرف
اپنے دل کی خاطر ہم دنیا سے ٹکرا جائیں گے
شوق کی خاطر جینا مرنا پھر دنیا سے کیسا ڈرنا
قدم بڑھاتے جائیں گے ہر منزل سامنے پائیں گے
نہ تم نے گر اقرار کیا نہ الفت کا اظہار کیا
قسم نہیں پر جیتے جی ہم جیتے نہ رہ پائیں گے
ہم کو یاد وہ کرتے ہوں گے ہم یہ سوچیں کبھی کبھی
ان کی آنکھوں میں بھی گزرے لمحے کبھی لہرائیں گے
عظمٰی خوابوں کی نگری میں کب تک ایسے چلنا ہے
جب تک جیون چلنا ہے یہ سپنے تو ہم سجائیں گے