کچھ لوگ دل کی رات میں روپوش ہو گئے
آنکھوں میں خواب آئے تو خاموش ہو گئے
ساقی نے پھر پلائی ہے کچھ خاص آنکھ سے
یوں ہم بھی پیتے پیتے ہی مدہوش ہو گئے
ہم کتنے خوش نصیب ہیں جو آپ مل گئے
دیکھا جو جلوہ آپ کا بے ہوش ہو گئے
اترے ہیں جب بھی آپ کی وشمہ زمین پر
پھر درد بڑھ کے ہم سے ہم آغوش ہو گئے