ہم کسی سے اپنا غم بیاں نہیں کرتے
سکھ بانٹتے ہیں دکھ زیاں نہیں کرتے
پیغام آئے دلبر کا جس طرف سے بھی
پتہ اس کا کسی سے بیاں نہیں کرتے
ہو نہ جائے ان کی تمناؤں کا خوں
کسی تیغ سے بھی ہم قتل جاں نہیں کرتے
انہیں خبر نہیں ہم ان کے مداح ہیں
مرتے ہیں ان پر کوئی احساں نہیں کرتے
کسی کو خبر نہیں ہماری وحشتوں کی
ایسے راہزن ہیں جو بستیاں ویراں نہیں کرتے