ہم کو یہ کیسے مقدر ملے ہیں
مانگے پھول تو پتھر ملے ہیں
تمہارےدامن میں ہیرے موتی
اور ہم کوتو کنکر ملے ہیں
کسی سے ہو نا سکا علاج غم
ہمیں چارہ گر بھی بیمار ملےہیں
جن میں تیری شخصیت کوسمودوں
مجھےایسےنا کوئی اشعار ملے ہیں
اصغر کو جتنے بھی لوگ ملےہیں
وہ تو سب مطلب کےیار ملے ہیں