ہم گرے نہیں محبت کی آندھیوں میں
جکڑ لیا طوفان کو بھی اپنی مٹھیوں میں
اداس لمحوں کی اداسیاں ہوگئیں رفو چکر
خواب ہوئے وُہ منظر جو کٹے اداسیوں میں
جسے خوش دیکھ کے میں خوشی پاتا
وُہ اٹھکیلیاں کھا رہی ہے، سہیلیوں میں
وُہ میرا پیار ہے اور میں ہوں دلدار اُس کا
ہو گئے ہیں دل اپنے، اب تو تسلیوں میں
محبت میں امر ہوجانا دونوں کو ہی آتا ہے
جاوید ایسی وفا پڑھی تھی صرف کہانیوں میں