ہمارا جینا دشوار کرتے ہیں

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

وہ کچھ اس طرح ہمارا جینا دشوار کرتےہیں
ہماری خاطرہر روز نئے کھڈے تیار کرتےہیں

ہمارے دل میں تو ہر کسی کےلیے بھلائی ہے
ہم ان کےسبھی راستےہموار کرتے ہیں

وہ کہتے ہیں دلوں سے کھیلنا کام ہے تمہارا
لگتا ہے فرضی صاحب یہی کاروبار کرتےہیں

ہم ان کےپیار میں اتنے کھو چکےہیں
وہ پھر بھی نا ہمارا اعتبار کرتے ہیں

اس کے باوجود ہم انہیں چاہے جاتے ہیں
ایسی خطائیں اصغر جی بار بار کرتے ہیں

Rate it:
Views: 404
24 Jun, 2011