ہماری آنکھوں سے چرا لو یہ اداس شام
آغوش چاہت میں چھپا لو یہ اداس شام
ہمیں تمہارے قرب میں بیتانی ہے یہ رات
اپنے ہجر سے نکالو یہ اداس شام
اسکے آنے کے سب چراغ بجھ چکے ہیں
اب آنسوؤں سے جلا لو یہ اداس شام
دن تو بیت گیا ہے انتظار یار میں
اب سینے سے لگا لو یہ اداس شام
اک ہرجائی شخص کا تحفہ سمجھ کر امتیاز
اپنی پلکوں پہ سجا لو یہ اداس شام